خواتین اندرونی اور بیرونی جسمانی اعضا ء پر بوجھ کی کیفیت اور ایام کی خرابیاں دور کرنے کے لئے دو سے تین ہفتے تک کھیرے کی قاشوں پر سفید زیرہ اور نوشادر چھڑک کر روزانہ کھائیں ۔گرمی کی وجہ سے منہ پک جائے تو کھیرے کی جھاگ چند بار لگانے سے صحت ملتی ہے۔
یہ جون کا مہینہ ہے اور گرمی اپنے عروج پر ہے۔ قدرت نے ہر موسم کے لحاظ سے پھل اور سبزیاں پیدا کی ہیں جو ہماری جسمانی ضروریات اور بدلتے موسم کی اہم ضرورت ہیں موسم گرما میں کھیرے ‘ککڑی‘ تربوز‘ خربوزہ وغیرہ اسی غرض سے پیدا کئے گئے ہیں کہ ان کے استعمال سے بدن میں ایسی غذا جائے جس میں پانی کی مقدار زیادہ ہو مگر چکنائی اور نشاستہ کم سے کم ۔ کھیرا ان چار سبزیوں میں سے ایک ہے جو برصغیر سے ساری دنیا میں پھیلی ہیں باقی تین سبزیاں بینگن سرسوں اور مٹر ہیں ایک انگریزی محاورہ ہے’’ کھیرے کی طرح ٹھنڈا‘‘ یہ ایسے شخص کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جو بہت کم غصے میں آئے اور ٹھنڈے دل و دماغ کا حامل ہو ۔ پاکستان میں کھیرا ہر دل عزیز ترکاری ہے جو گرمی کے خلاف ڈھال کا کام دیتی ہے اس کا سلاد یا ویسے ہی نمک لگا کر کھانا تپش اور جھلسانے والی ہوا کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتا ہے ‘اپنے وافر پانی اور روغنی اجزا ء کی وجہ سے یہ ہاضمے کی نالی میں جلن ورم اور معمولی زخم اور کر کے معدے کی تیزابیت کی اصلاح کرتا ہے تندرست معدہ اسے تین سے چار گھنٹوں میں ہضم کر لیتا ہے بلکہ کمزور معدے اور بلغمی مزاج والے افراد کو ہضم کرنے میں پانچ چھ گھنٹے لگ جاتے ہیں گرم طبیعت‘ تیز دھوپ‘ کھلے کھیتوں اور آگ کے سامنے کام کرنے والوں کے لئے یہ بہت مفیدہے۔ یہ خوش ذائقہ غذا ہونے کے علاوہ پیاس کی زیادتی کا قدرتی علاج ہے ۔یہ ٹھنڈی ٹھار سبزی نہ صرف ٹھنڈک اور تازگی پہنچاتی ہے بلکہ انسانی جلد کی نرمی تازگی اور خوبصورتی میں اضافے کا اہم سبب بھی ہے۔کھیرے کے طبی خواص:دل کی دھڑکن‘ جگر کی گرمی‘ ہاتھ پائوں کی جلن‘ پیشاب کا جل کر آنا یا باربار کم مقدار میں خارج ہونا اس سب عوارض میں علاج کے لئے ایک سے چار کھیرے روزانہ استعمال کریں ۔ایسے افراد جن کے پیشاب میں کیلشیم پروٹین اور دوسرے اہم حیاتین خارج ہوتے ہوں وہ صبح نو سے پانچ بجے شام تک کثرت سے کھیرے کھانے سے صحت یاب ہو سکتے ہیں۔خواتین اندرونی اور بیرونی جسمانی اعضا ء پر بوجھ کی کیفیت اور ایام کی خرابیاں دور کرنے کے لئے دو سے تین ہفتے تک کھیرے کی قاشوں پر سفید زیرہ اور نوشادر چھڑک کر روزانہ کھائیں۔ گردےاور مثانے میں چھوٹی پتھریاں اور یورک ایسڈ بذریعہ پیشاب خارج کرنے کے لئے متواتر ایک سے دو ماہ سیاہ نمک اور نوشادر لگا کر کھیرے کھائیں ۔گرمی کی وجہ سے منہ پک جائے تو کھیرے کی جھاگ چند بار لگانے سے صحت ملتی ہے ۔ دبلے پتلے مگر مضبوط ہاضمے کے لوگ بکثرت کھیرے کھانے سے موٹے ہوسکتے ہیں۔ طب یونانی کے مایہ ناز مشروب ’’شربت بزوری‘‘ کو طبیب معدے‘ جگر‘ انتڑیوں اور مثانے کی گرمی دور کرنے‘ گردوں اور جوڑوں کے زہریلے فضلات خارج کرنے‘ بخار دور کرنے اور بدن میں تروتازگی پیدا کرنے کیلئے استعمال کراتے ہیں۔ اس شربت کے اجزاء میں کھیرا بھی شامل ہے۔ اس عمدہ شربت کو آپ گھر پر بھی تیار کرسکتے ہیں۔ ترکیب یہ ہے:۔ ’’ تخم کھیرا‘ تخم خربوزہ‘ تخم بادیاں (سونف) ہر ایک آدھ چھٹانک‘ جڑکاسنی‘ جڑسونف‘ ہر ایک پون چھٹانک یہ سب اشیاء کوٹ کر سواسیر پانی میں رات بھر بھگوئیں اور صبح چولہے پر چڑھادیں۔ آدھ سیر پانی رہ جائے تو آگ سے اتار لیں۔ اس کے بعد مل اور چھان کر تین پاؤ چینی ملا کر چولہے پر رکھیے اور شربت کا قوام تیار کرلیں۔ لیجئے شربت بزوری تیار ہے۔آرائش حسن: چہرے کے نکھار کیلئے کھیرے کا مساج فائدہ پہنچاتا ہے‘ آنکھوں کےآرام و سکون اور چمک کیلئے کھیرے کے قتلے پندرہ منٹ تک بند آنکھوں پر رکھیں۔ ٹھنڈک اور سکون ملے گا۔ کھیرے کے رس کا ماسک بھی افزائش حسن میں کردار ادا کرتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں